Monday, February 24, 2025

"نصیب اورحقیقت"

 



"نصیب اور حقیقت"

ہمارے معاشرے میں لڑکی کے نصیب کو اس کی شادی سے جوڑا جاتا ہے۔ اگر کسی لڑکی کی شادی ایک ایسے شخص سے ہو جائے جس کے پاس عالی شان گھر، گاڑی، دولت، اور بہترین کاروبار ہو، تو لوگ اسے خوش نصیب سمجھتے ہیں۔ مائیں دعائیں دیتی ہیں کہ ان کی بیٹی بھی "اچھے نصیب" والی ہو، اور باقی سب بھی یہی دعا دیتے ہیں کہ ان کے گھر کی بیٹیاں بھی ایسا نصیب پائیں۔

لیکن یہ لوگ صرف گاڑی، گھر، کاروبار اور ایک پرتعیش زندگی کو دیکھتے ہیں۔ کوئی یہ نہیں دیکھتا کہ:

کیا وہ شخص اپنی بیوی کو عزت دیتا ہے یا اسے کمتر سمجھ کر ہمیشہ نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کا ذہنی سکون ہے یا ہر وقت اسے اذیت دیتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کے لیے ہر موقع پر کھڑا ہوتا ہے، یا جہاں اس کی ضرورت ہو، وہاں اسے اکیلا چھوڑ دیتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کی عزت کو اپنی عزت سمجھتا ہے، یا پھر کوئی بھی آ کر اس کی بیوی کو کچھ بھی کہہ کر چلا جائے اور اسے کوئی فرق نہ پڑے؟

کیا وہ بیوی کی ضروریات کو اپنا فرض سمجھ کر پورا کرتا ہے، یا ایسا ظاہر کرتا ہے جیسے احسان کر رہا ہو؟

یہ سب چیزیں بہت ضروری ہیں، لیکن سب سے بڑھ کر عزت اور ذہنی سکون ہے۔ جب تک ایک لڑکی کو عزت اور سکون حاصل نہیں، وہ سب کچھ پا کر بھی خوش نہیں رہ سکتی۔ ایسی دولت، ایسا طرزِ زندگی کس کام کا، جس میں نہ عزت ہو، نہ محبت، نہ سکون؟

اپنی بیٹی کے لیے دعا کریں کہ وہ ایک پُرسکون زندگی گزارے، ایک ایسا شخص اس کا نصیب بنے جو اسے سمجھے، اس کی عزت کرے، اس کے لیے کھڑا ہو۔ اور ہاں، اپنی بیٹی کو بھی یہ سکھائیں کہ وہ اپنے شوہر کی عزت کرے، کیونکہ شوہر کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ وہ اپنے شوہر کی حالت اور اس کی پریشانیوں کو سمجھے، بلاوجہ کی خواہشات سے اسے بوجھل نہ کرے، بلکہ اس کے لیے ذہنی سکون کا باعث بنے۔ ایسا کہ جب وہ اپنی بیوی کو دیکھے، تو اسے راحت اور سکون محسوس ہو۔



"جو جیتے ہیں دنیا میں شان و شوکت سے"

"وہ اکثر ہی تنہائیوں میں ہیں روتے"


No comments:

Post a Comment

بےبسی – ایک چیختی خاموشی

           بےبسی – ایک چیختی خاموشی کبھی کبھی انسان اتنا بےبس ہو جاتا ہے کہ دل چاہنے کے باوجود بھی کسی سے اپنا درد بیان نہیں کر پاتا... نہ ا...