تعلیم اور تربیت میں فرق: آج کی نسل کی سوچ
آج کل ہم سب تعلیم کے شوقین ہیں۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ اچھا پڑھے، اچھا لکھے، اور اپنی زندگی میں کامیابی حاصل کرے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ تعلیم اور تربیت میں کیا فرق ہے؟ ہم صرف تعلیم کو ضروری سمجھتے ہیں، لیکن تربیت کو نفرت یا غلط سوچ سمجھ کر اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔
تعلیم کیا ہے؟
تعلیم صرف کتابوں تک محدود نہیں ہوتی۔ یہ ہماری علم اور معلومات کو بڑھانے کا ایک طریقہ ہے۔ ہماری تعلیم سے ہم دنیا کو سمجھتے ہیں، نئے نئے خیالات سیکھتے ہیں، اور اپنی زندگی میں بہتری لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن یہ صرف ایک پہلو ہے۔
تربیت کیا ہے؟
تربیت، جو ہماری فطری سوچ اور جذبات کا ذریعہ ہے، ہماری اصل شخصیت بناتی ہے۔ ہماری تربیت ہی یہ طے کرتی ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہیں۔ اگر ہماری تربیت اچھی ہو، تو ہماری سوچ اور عمل بھی اچھے ہوتے ہیں۔
تعلیم اور تربیت میں فرق:
تعلیم صرف علم کا ذریعہ ہے، لیکن تربیت ہمارے جذبات، اخلاق اور سوچ کو سنوارتی ہے۔ آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ بچے اچھے نمبر تو لے رہے ہیں، لیکن ان کی تربیت اتنی بہتر نہیں ہو رہی۔ ہماری زندگی کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی تعلیم اور تربیت دونوں کو بہتر بنائیں۔ اگر ہماری تربیت اچھی ہو، تو ہم اپنے علم کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں۔
آج کی نسل کی سوچ:
آج کی نسل تعلیم تو حاصل کر رہی ہے، لیکن تربیت کی کمی ہوتی جا رہی ہے۔ ہم صرف اپنی ڈگری اور نمبر کو ضروری سمجھ کر باقی چیزوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی تربیت کو بہتر بنائیں، تاکہ ہم اپنی سوچ اور زندگی میں اصل بہتری لا سکیں۔
اس مسئلے کا حل:
تعلیم اور تربیت دونوں کو ساتھ میں بڑھانا ضروری ہے۔ اگر ہم اپنی تربیت کو اچھا رکھیں، تو ہماری تعلیم ہماری زندگی میں مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ ہم اپنی تربیت کو عزت، ایمانداری اور صبر سے بہتر بنا سکتے ہیں۔ اگر ہم دونوں، تعلیم اور تربیت، کو اچھا رکھتے ہیں، تو ہم اپنی زندگی میں اصل کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment