Wednesday, February 26, 2025

رمضان کا اصل مقصد کیا

             رمضان کا اصل مقصد کیا

رمضان صرف بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں بلکہ یہ صبر، شکر، اور اللہ پر بھروسے کا مہینہ ہے۔ جو شخص روزے کو صرف ایک عبادت نہیں بلکہ ایک تربیت سمجھے، وہی حقیقی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔


روزہ ہمیں صبر کیسے سکھاتا ہے؟

بھوک اور پیاس میں صبر کرنا: یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ کی رضا کے لیے ہم اپنی خواہشات کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

غصے پر قابو پانا: نبی ﷺ نے فرمایا، "اگر کوئی تم سے لڑے تو کہہ دو، میں روزے سے ہوں۔"

برے کاموں سے بچنا:

 رمضان میں ہمیں صرف کھانے پینے سے نہیں بلکہ جھوٹ، غیبت اور فضول باتوں سے بھی رکنا چاہیے۔

شکر اور اللہ پر بھروسہ:

 نعمتوں کی قدر: روزہ ہمیں سکھاتا ہے کہ جو کھانے کی چیزیں عام دنوں میں ہمیں میسر ہوتی ہیں، وہ دراصل اللہ کی بہت بڑی نعمت ہیں۔

اللہ پر بھروسہ:

 جب ہم روزہ رکھتے ہیں، تو ہمیں یقین ہوتا ہے کہ مغرب کے وقت اللہ ہمیں رزق دے گا۔ یہی یقین ہمیں زندگی کے ہر معاملے میں اللہ پر بھروسہ کرنا سکھاتا ہے۔

رمضان ہمیں صبر اور شکر کی عملی تربیت دیتا ہے۔ جو شخص رمضان میں صبر، نرمی، اور اچھے اخلاق کی عادت اپنا لیتا ہے، وہ رمضان کے بعد بھی ایک بہتر انسان بن سکتا ہے۔


یہ مہینہ ہے مغفرت کا، دعا مانگ لے،

تیرے رب کی رحمت تجھے تھام لے۔

"Haiqa"

Monday, February 24, 2025

"نصیب اورحقیقت"

 



"نصیب اور حقیقت"

ہمارے معاشرے میں لڑکی کے نصیب کو اس کی شادی سے جوڑا جاتا ہے۔ اگر کسی لڑکی کی شادی ایک ایسے شخص سے ہو جائے جس کے پاس عالی شان گھر، گاڑی، دولت، اور بہترین کاروبار ہو، تو لوگ اسے خوش نصیب سمجھتے ہیں۔ مائیں دعائیں دیتی ہیں کہ ان کی بیٹی بھی "اچھے نصیب" والی ہو، اور باقی سب بھی یہی دعا دیتے ہیں کہ ان کے گھر کی بیٹیاں بھی ایسا نصیب پائیں۔

لیکن یہ لوگ صرف گاڑی، گھر، کاروبار اور ایک پرتعیش زندگی کو دیکھتے ہیں۔ کوئی یہ نہیں دیکھتا کہ:

کیا وہ شخص اپنی بیوی کو عزت دیتا ہے یا اسے کمتر سمجھ کر ہمیشہ نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کا ذہنی سکون ہے یا ہر وقت اسے اذیت دیتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کے لیے ہر موقع پر کھڑا ہوتا ہے، یا جہاں اس کی ضرورت ہو، وہاں اسے اکیلا چھوڑ دیتا ہے؟

کیا وہ اپنی بیوی کی عزت کو اپنی عزت سمجھتا ہے، یا پھر کوئی بھی آ کر اس کی بیوی کو کچھ بھی کہہ کر چلا جائے اور اسے کوئی فرق نہ پڑے؟

کیا وہ بیوی کی ضروریات کو اپنا فرض سمجھ کر پورا کرتا ہے، یا ایسا ظاہر کرتا ہے جیسے احسان کر رہا ہو؟

یہ سب چیزیں بہت ضروری ہیں، لیکن سب سے بڑھ کر عزت اور ذہنی سکون ہے۔ جب تک ایک لڑکی کو عزت اور سکون حاصل نہیں، وہ سب کچھ پا کر بھی خوش نہیں رہ سکتی۔ ایسی دولت، ایسا طرزِ زندگی کس کام کا، جس میں نہ عزت ہو، نہ محبت، نہ سکون؟

اپنی بیٹی کے لیے دعا کریں کہ وہ ایک پُرسکون زندگی گزارے، ایک ایسا شخص اس کا نصیب بنے جو اسے سمجھے، اس کی عزت کرے، اس کے لیے کھڑا ہو۔ اور ہاں، اپنی بیٹی کو بھی یہ سکھائیں کہ وہ اپنے شوہر کی عزت کرے، کیونکہ شوہر کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ وہ اپنے شوہر کی حالت اور اس کی پریشانیوں کو سمجھے، بلاوجہ کی خواہشات سے اسے بوجھل نہ کرے، بلکہ اس کے لیے ذہنی سکون کا باعث بنے۔ ایسا کہ جب وہ اپنی بیوی کو دیکھے، تو اسے راحت اور سکون محسوس ہو۔



"جو جیتے ہیں دنیا میں شان و شوکت سے"

"وہ اکثر ہی تنہائیوں میں ہیں روتے"


بےبسی – ایک چیختی خاموشی

           بےبسی – ایک چیختی خاموشی کبھی کبھی انسان اتنا بےبس ہو جاتا ہے کہ دل چاہنے کے باوجود بھی کسی سے اپنا درد بیان نہیں کر پاتا... نہ ا...